انٹرنیٹ کی وجہ سے جتنی سہولت میسر ہوئی ہے اتنی ہی اس میں قباحتیں اور مشکلات بھی پید ا کی ہیں۔ اب تو مشرق والے مغرب کا رونا روتے نہیں تھکتے لیکن پھر اس ٹیکنالوجی نے زندگی کے متعدد شعبوں کو فائدہ پہنچایا ہے ۔
خاص طورپر انٹرنیٹ نے مگر اس کے استعمال کا صیح ادراک نہ ہونے کی وجہ سے متعدد بار صرف کو مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
آج کے دور میں انٹرنیٹ کے ذریعے آپ کی معلومات چوری ہونے کے خطر ہ سب سے زیادہ ہوتاہے ۔ یہ ہی وجہ ہے ماہرین ہر روز ایسے اقدامات کرنے کا کہتے ہیں کہ اس سے بچا جا سکے ۔
اگر تو آپ انٹرنیٹ پر سرچ یا گوگل اور فیس بک اکاﺅنٹس وغیرہ پر سائن ان کرنے لگتے ہیں تو یقیناً آٹو کمپلیٹ کے فیچر سے ضرور واقف ہوں گے۔
ویسے تو یہ کافی کارآمد فیچر ہے جو کہ ہر بار لاگ ان ہونے کے دوران آپ کو آئی ڈی اور پاس ورڈ لکھنے سے بچاتا ہے مگر بدقسمتی سے کچھ ہیکرز اسے لوگوں میں زیادہ مقبول براﺅزرز میں اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنے لگے ہیں۔
جی ہاں واقعی آٹو کمپلیٹ کے ذریعے ہیکرز آپ کی ذاتی معلومات جیسے کریڈٹ کارڈ نمبر اور آن لائن اکاﺅنٹس کے پاس ورڈز وغیرہ چرا سکتے ہیں اور آپ کو اس کا علم بھی نہیں ہوگا۔
درحقیقت ہیکرز خفیہ ٹیکسٹ باکس ان ویب سائٹس کے آٹو کمپلیٹ میں چھپا دیتے ہیں جہاں آپ اپنی آئی ڈی، پاس ورڈ اور کریڈٹ کارڈ نمبر درج کرتے ہیں۔
گر اچھی بات یہ ہے کہ اس سے تحفظ بہت آسان ہے۔یہ بات فن لینڈ سے تعلق رکھنے والے ڈویلپر سامنے لائے تھے جنھٰن احساس ہوا کہ اس کے ذریعے ہیکر لوگوں کو ہدف بنا سکتے ہیں۔
ہیکرز اس کے ذریعے گوگل کروم، سفاری اور اوپیرا کے صارفین کو نشانہ بنا سکتے ہیں جبکہ پاس ورڈ منیجر کا کام کرنے والی ایکسٹیشنز بھی ان کا ہدف بن جاتی ہیں۔
تو اگر آپ ان براﺅزر میں سے کسی کو استعمال کررہے ہیں تو بہتر ہے کہ براﺅزر سیٹنگز میں جاکر آٹو فل ان ایبل کے چیک کو ہٹا دیں جبکہ ویب پاس ورڈ محفوظ کرنے والے سیکشن کو بھی ان چیک کردیں۔
Post a Comment